فتح اللہ گولن کی جانب سے پیرس حملوں کی شدید مذمت
پیرس میں ہونے والے خوفناک حملوں کے نتیجے میں ایک سو سے زائد افراد کی ہلاکت اور اس سے کہیں زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی خبر نے مجھے شدید صدمہ پہنچایا ہے۔ اس بات سے قطع نظر کہ یہ حملہ کیوں کیا گیا یا اس کا ذمہ دار کون ہے، میں ایک مرتبہ پھر ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہوں۔
کسی بھی قسم کی دہشتگردی امن کے لیے ایک دھچکہ ہے۔ ایسے سفاکانہ اقدامات کی کوئی توضیح پیش نہیں کی جا سکتی اور ہر کسی کو ان کی مذمت کرنی چاہیے۔ ایسے واقعات کے بعد نہ تو پیچھے چھپنے کی کوئی گنجائش ہے اور نہ ہی کوئی اگر مگر قابل قبول ہے۔
زندگی مقدس ترین عالمی اقدار میں سب سے بڑھ کر ہے۔ دہشتگردی اس مشترکہ قدر کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور روئے زمین پر کیے جانے والے بد ترین افعال میں سے ہے۔ کوئی بھی حقیقی مذہب اس حد تک نہیں گر سکتا کہ ایسے افعال کی تایئد کرے۔ اسلام ہر قسم کی دہشتگردی کو مکمل طور پر رد کرتا اور اس کی کھل کر مذمت کرتا ہے۔ قران پاک کے مطابق کسی ایک شخص کو قتل کرنے والا یوں ہے جیسے اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا ہو۔ مسلمان انسانی زندگی کو ایک اہم قدر کی حیثیت سے دیکھتے ہیں جس کی ہر قیمت پر حفاظت کی جانی چاہیے۔
مسلمان صرف امن کا داعی ہوتا ہے اور اسے ہمیشہ ایسا ہی رہنا چاہیے۔ اس لیے ایک حقیقی مسلمان کے لیے دہشتگرد ہونا ممکن نہیں ۔ تشدد اسلام کی حقیقی روح کے مکمل برعکس عمل ہے۔ میں پیرس میں ہونے والے غیر انسانی قتلِ عام میں زخمی ہونے والوں کی جلد شفایابی کی دعا کرتا ہوں اور اس سانحے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں، فرانس کے عوام اور فرانسیسی صدر فرانکوس زولاند سے تعزیت کرتا ہوں۔
محمد فتح اللہ گولن
- Created on .