فتح اللہ گولن نے نمایاں اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے ISILکے مظالم کی مذمت کی ہے۔
ترک اسلامی سکالر فتح اللہ گولن نے کہ جو پنسلوینیا میں مقیم ہیں، صفِ اول کے امریکی اخبارات میں دہشت گرد اسلامی سٹیٹ آف عراق(ISIL) کی مذمت کے اشتہارات شائع کرائے ہیں۔ نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، وال سٹریٹ جرنل، شکاگو ٹریبیون اور لاس اینجلس ٹائمز میں شائع ہونے والے اشتہارات میں گولن نے کہا ہے کہ ISIL جسے ISIS بھی کہا جاتا ہے۔ ان کے اقدامات ’’اس ایمان کے نام پر دھبہ ہیں کہ جس کا وہ نام لیتے ہیں اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔‘‘ ان اشتہارات کے اخراجات (AFSV) اتحاد برائے مشترکہ اقدارنے برداشت کئے ہیں کہ جنہوں نے اس بیان کو 22اگست کو ا پنی ویب سائٹ پر بھی لگایا تھا۔AFSV ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے کہ جو گولن اور ان کی ایمانی بنیاد پر قائم حذمت موومنٹ کے متعلق معلومات فراہم کرنے کا مرکزی ذریعہ ہے۔ اشتہار کی سرخی ہے۔’’ ISISکے مظالم سخت ترین مذمت کے لائق ہیں۔‘‘ مزید کہا گیا ہے کہ دین وہ بنیاد فراہم کرتا ہے کہ جس پر امن، انسانی حقوق آزادی اور قانون کی حکمرانی قائم کی جاسکتی ہے۔ گولن زور دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس کے برعکس دی جانے والی کوئی بھی تعریف بشمول تضادات کو ہوا دینے کے لیے دین کو برا بھلا کہنا کلیتاً غلط اور گمراہ کن عمل ہے۔‘‘ اسلام کا نام لے کر دہشت گردی میں ملوث ہونے والی دیگر تنظیموں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے گولن نے کہا کہ ISILوہ پہلا گروہ نہیں کہ جس نے ’’ اپنی مکاری کو چھپانے کے لیے مذہب کا لبادہ ‘‘ اوڑھا ہے اور القاعدہ اور بوکرحرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان قدرِ مشترک ’’جابر ذہنیت ہے کہ جو انسانوں اور ان کی عزت کی نفی کرتی ہے‘‘۔ اپنی پرامن تعلیمات کے ذریعے بنیادی سطح پر حذمت موومنٹ کو متاثر کرنے والے گولن نے اسلام اور تشدد کی عدم مطابقت پر ایک مرتبہ پھر زور دیا۔’’معصوم شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کا تشدد یا اقلیتوں کا قتل قرآن کے اصولوں اور رسول اللہﷺ کی روایات کے خلاف ہے۔‘‘ گولن کے مطابقISILکے ممبران یا تو اپنے دین سے کلیتاً لاعلم ہیں یا پھر ان کے ا عمال ان کے یا ان کے سیاسی آقاؤں کے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ہیں۔ ISILکی دہشت گردی کے شکار متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے گولن نے کچھ ناموں مثلاً جیمز فولی، سٹیون سوٹلونف اور ڈیوڈ ہینز کا بھی تذکرہ کیا کہ جنہیں حال ہی میں ISIL نے بے دردی سے قتل کردیا تھا۔ گولن نے ان کے خاندانوں کے لیے دعا کی کہ خدا انھیں ہمت، طاقت اور حوصلہ عطاء فرمائے او ر ان کے دکھوں کو ختم کردے۔‘‘ گولن نے ISIL کی جانب سے پکڑے جانے والے ترک مغویوں کی فوراً اور بحفاظت رہائی کے لیے بھی دعا کی اور ہر کسی سے اپیل کی کہ وہ سب احترامِ باہمی اور امن کی جانب بڑھنے کے لیے ان کی دعاؤں میں شامل ہوجائیں ۔
- Created on .