معجزہ اور کرامت
جو شخص معجزوں پر یقین نہیں رکھتا وہ گویا ابھی تک اللہ تعالیٰ اوراُس کی قدرت کی قدر نہیں کر سکا۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ”معجزے سے چاند کے ٹکڑے نہیں کیئے جا سکتے “ وہ اس سے یہ معنی لیتے ہیں کہ” اللہ تعالیٰ چاند کو ٹکڑے ٹکڑے نہیں کر سکتا“۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ”مردے زندہ نہیں کیئے جا سکتے“ ان کا دعویٰ یہی ہوتا ہے کہ اللہ یہ کام نہیں کر سکتا۔
* * * * *
کرامت ایک فوق العادت قوت ہے جو ولیوں میں ظہورپزیر ہوتی ہے اور جو پیغمبروں کے معجزوں اور اُن کی پیغمبری کی تائید کا وسیلہ بنتی ہے۔
* * * * *
کرامت ایک خدائی تحفہ ہے جو وہ دوستانِ حق پیش کرتے ہیں جو پیغمبر ہونے کا دعویٰ نہیں کر تے اورجسے صرف وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں جو انسان کو سمجھ سکتے ہیں ۔
* * * * *
ولایت‘ اللہ سے محبت کرنے اور اللہ کی طرف سے محبت کئے جانے کا مقام ہے۔ اللہ اپنے در کے ان بندگانِ صادق کو ایسے ایسے لطف و احسانات سے نوازتا ہے جو کسی کی عقل یا خیال میں بھی نہیں سما سکتے۔ان احسانات کو اللہ جس طرح چاہے عوام کے سامنے ظاہر کر دے اور جس طرح چاہے صدف کے اندر پوشیدہ موتیوں کی طرح آخری منزل کے اختتام تک پوشیدہ رکھے‘ خود اُن سے بھی اور دوسروں سے بھی۔
* * * * *
عام انسانوں کی حِس‘ اِدراک‘ اور سمجھ کی سطح سے بہت بلندسطح کے تحائف کے مستحق بلند قامت لوگ ایک لحاظ سے پیغمبری کی حقیقت کے سائے کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ ان کے اور عام انسانوں کے مابین فاصلے بھی اسی لحاظ سے کم یا زیادہ ہوتے ہیں ۔
* * * * *
ولی کے معنی ہیں صاحبِ حکمت۔ حکمت فلسفے سے جتنی بلند تر ہوتی ہے ولی بھی فلسفیوں سے اتنا ہی بلندتر ہوتا ہے۔یہاں تک کہ ان کی اس بلندی کا تخمینہ بھی نہیں لگایا جا سکتا۔
- Created on .