وقت کے بارے میں
جب ہم کھانے پینے کی اشیاءمنہ میں ڈال کر اِنہیں اپنے جسم کے سپرد کرتے ہیں تو ہمیں ایک لذت ملتی ہے اور ہم ان اشیاءسے مستفید ہوتے ہیں ۔ یہی حالت وقت کی ہے۔ہم سیکنڈوں ‘ منٹوں ‘ گھنٹوں ‘ دنوں ‘ اور ہفتوں کو جتنا اپنے آپ پر خرچ کرتے ہیں اُتنا ہی ان سے لطف اٹھاتے ہیں اور یہ بھی نہیں چاہتے کہ یہ گزر جائیں ۔ ہم زندگی کی لذت سے لطف اندوز ہوتے ہیں ‘ اس کی خوشیوں کو محسوس کرتے ہیں ‘ اور اپنے حال اور مستقبل کے نام پر کئی چیزوں کا وعدہ کرتے ہیں ۔ ان سب باتوں کے تناسب سے ہمیں زندگی ایک ایسی نعمت لگتی ہے جس کی لذت سے کبھی جی نہیں بھرتا۔ اس کے باوجود اگر زندگی لاپرواہی اور لاشعوری میں گزار دی جائے تو اس میں اور انسان کی پیٹھ پر لدے ہوئے کسی بھاری بوجھ میں کوئی فرق نہیں رہتا۔۔۔۔ ۔
* * * * *
وقت کسی بجلی گھر میں لگی ہوئی ایسی کمانی کی طرح ہے جو ابدیت تک پہنچی ہوئی ہو‘یہ ایک ایسا خط ہے جونہ گول ہوتا ہے اور نہ بالکل سیدھا۔ اِس میں اتار بھی ہیں اور چڑھاﺅ بھی ۔حقیقی زمان کا وجود”لوحِ تغیّر“ ہے۔
- Created on .